گیت نمبر ۹۸

1

اَے خُدا کمال کے چشمے مُجھے حمد کی طاقت دے

تیری اُلفت بے قیاس ہے قائم ہے وہ ازل سے

تیری رحمت کیا عظیم ہے وُہ آسمان سے بالا ہے

اپنے فیض سے سب خطائیں تو ہی بخشنے والاہے

2

اِبن عذرا تُو مِسیحا ہُوا میرا مددگار

تیرے کرم سے میں ہوں گا دُکھوں کے دریا سے پار

جب میں بھٹکی بھیڑکی مانند تھا آوارہ اور حیران

اپنا خُون بہا کے پایا تُو نے مُجھے اَے چُوپاں

3

زندگی بھر گاتا رہُوں تیرے فضل کی سِپاس

اپنے کرم سے خُداوند رَکھ تُو مجھے اپنے پاس

بھٹک جانے کے لیے تو اِمتحان ہیں بے شُمار

پر مُجھے کُچھ خوف نہیں ہے کیونکہ تُو ہے مددگار

=========

ابن عذرا: کنواری مرےم کا بیٹا چوپان:چرواہا

سپاس :شکرگزاری ،تعرےف

Scroll to Top