گیت نمبر ۸۴
آو ابدی باپ سے باتیں کریں
پیش اپنی ہم مُناجاتیں کریں
1

جوش ایماں ہو زباں شیریں بنے
دُور جسموں سے خراباتیں کریں
2

لمحہ لمحہ ہو زُباں پر المسیح
یوں دُعا میں ہم بسر راتیں کریں
3

درمیاں پردہ تھا جو وہ ہٹ چُکا
آو اب اُس سے مُلاقاتیں کریں
4

رُوح کو نہ جسم کے تابع کریں
نام یسوع سے کراماتیں کریں
5

لو پیام شمس دیتا ہوں تُمہیں
دُشمنوں پر عنایاتیں کریں

Scroll to Top