گیت نمبر ۱۳۳
1
رہ میرے ساتھ اَب ہو ا چاہتی شام
خُداوند ہو تو میرے ساتھ مدام
دِل ہو بے چین نہ کوئی رہے ساتھ
بے کس کے حامی رہ تُو میرے ساتھ
2
یہ زندگی جلد گزر جاتی ہے
وہ پھو ل کی مانند جلد کملاتی ہے
جو کچھ ہے باطل اُس سے کھینچوں ہاتھ
تُو بے تبدیل ہے رہ تو میرے ساتھ
3
تیری ضرورت ہے ہر وقت ہر حال
شیطان کے جال سے تُو ہی ہے رکھوال
مجھے سنبھالتا سدا تیرا ہاتھ
دُکھ ہو خواہ سُکھ ہو رہ میرے ساتھ
4
گر تُو ہے ساتھ ہے مجھے اطمینان
دُکھ اور تکلیف میں کامل ہے اَمان
ہے گور پر بخشا فتح تیرا ہاتھ
موت ہے مغلوب سب تُو ہے میرے ساتھ
5
اپنی صلیب کو مرتے وقت دکھلا
تلخی کر دور آسمان کے در بتلا
آسمان کی راہ میں تھام تُو میرا ہاتھ
زیست بھر اور موت میں رہ تُو میرے ساتھ